یلور کی ان اموات نے حکمراں وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور اپوزیشن ٹی ڈی پی کے درمیان لفظوں کی سیاسی جنگ بھی شروع کردی۔ وائی ایس آر سی کے کئی رہنماؤں نے اس سانحہ کے لیے سابق وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو کو مورد الزام ٹھہرایا، جب کہ ٹی ڈی پی صدر نے کہا کہ یہ مقامی پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
آندھرا پردیش میں تلگو دیشم پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو (N Chandrababu Naidu) کے ضلع گنٹور میں اتوار کو منعقدہ عوامی ریلی میں تین افراد کی موت ہو گئی جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ اس سے قبل بھی چندرابابو نائیڈو کی ریلی میں بھگدڑ جیسی صورت حال کے بعد آٹھ افراد کی موت ہو گئی۔ یہ ریلی نیلور میں ہوئی تھی۔
گنٹور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ عارف حفیظ نے کہا ضلع گنٹور میں ٹی ڈی پی لیڈر این چندرابابو نائیڈو کی طرف سے منعقدہ ایک جلسہ عام کے دوران تین لوگوں کی موت ہو گئی اور متعدد زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ کپڑوں اور تحائف کی تقسیم کے دوران پیش آیا۔ نائیڈو کے جانے کے بعد لوگ تحائف لینے کے لیے پہنچ گئے لیکن منتظمین بھیڑ پر قابو نہ رکھ سکے جس سے بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔