بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، پولیس سے تکرار، 6 جولائی کو تعلیمی اداروں کے بند کا اعلان
حیدرآباد ۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) نیٹ (NEET) امتحانات میں مبینہ بے قاعدگیوں کے خلاف کانگریس اور بائیں بازو جماعتوں کی طلبہ تنظیموں نے آج راج بھون گھیراؤ کی کوشش کی لیکن پولیس نے رکاوٹوں کھڑی کرتے ہوئے قائدین اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ نیٹ امتحانات کے دوبارہ انعقاد کے لئے طلبہ تنظیموں نے گورنر رادھا کرشنن سے ملاقات کا وقت مانگا تھا۔ گورنر کی جانب سے وقت نہ دیئے جانے پر طلبہ نے راج بھون کے گھیراؤ کا اعلان کیا۔ پیپلز پلازہ کے قریب واقع اندرا گاندھی کے مجسمہ سے طلبہ تنظیموں نے ریالی کا آغاز کیا۔ آئی میکس سرکل کے قریب پولیس نے اُنھیں روک لیا اور آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔ اِس موقع پر پولیس اور طلبہ میں بحث و تکرار اور دھکم پیل ہوئی جس کے نتیجہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ احتجاجیوں کی گرفتاری کے دوران بعض طلبہ پولیس کی گاڑی کی چھت پر سوار ہوگئے جس کے نتیجہ میں گاڑی کے گلاسیس کو نقصان پہنچا۔ زائد پولیس فورس کو طلب کرتے ہوئے طلبہ یونینوں کے قائدین اور بڑی تعداد میں کارکنوں کو گرفتار کرتے ہوئے گوشہ محل پولیس گراؤنڈ منتقل کردیا گیا۔ این ایس یو آئی کے ریاستی صدر اور رکن قانون ساز کونسل بی وینکٹ نے احتجاج کی قیادت کی۔ ریالی میں این ایس یو آئی کے علاوہ بائیں بازو طلبہ تنظیموں ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف، پی ڈی ایس یو، اے آئی وائی ایف اور دیگر تنظیموں کے قائدین نے حصہ لیا۔ اِس موقع پر بی وینکٹ نے اعلان کیاکہ نیٹ کونسلنگ کے خلاف بطور احتجاج 6 جولائی کو ریاست بھر میں تعلیمی اداروں کے بند کی اپیل کی جائے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ طلبہ تنظیمیں تعلیمی اداروں کو بند رکھتے ہوئے مرکز کے فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ نیٹ امتحانات کی منسوخی اور این ٹی اے کو کالعدم قرار دینے تک احتجاج جاری رہیگا۔ طلبہ تنظیموں نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ گزشتہ 20 دن سے ملک بھر میں لاکھوں طلبہ اور سرپرست احتجاج کررہے ہیں۔ تلنگانہ سے 70 ہزار سے زائد طلبہ نے نیٹ امتحانات میں حصہ لیا تھا۔ وینکٹ نے بتایا کہ مرکزی وزیر کشن ریڈی نے بھی طلبہ تنظیموں سے ملاقات سے انکار کردیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی نیٹ کے مسئلہ پر احتجاج کررہی ہے۔