کمیشن سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ موجودہ ادارہ جاتی میکانزم اور حفاظتی تدابیر کے علاوہ عوام کے تحفظ کی سفارشات پیش کرے تاکہ مستقبل میں ایسے سنگین واقعات کو روکا جا سکے۔ عدالتی کمیشن چارج سنبھالنے کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کرے گا-
تلگو دیشم پارٹی کے صدر اور سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو (N Chandrababu Naidu) کی طرف سے نکالی گئی عوامی ریلی کے دوران بھگدڑ جیسے حالات میں 11 افراد کی موت کے بعد آندھرا حکومت نے عدالتی تحقیقات کا حکم دیا۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی (Y S Jagan Mohan Reddy) کی حکومت نے ہفتہ کو ضلع نیلور کے قصبے کنڈوکورو (Kandukuru) میں اور 28 دسمبر کو گنٹور شہر میں ہونے والے بھگدڑ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ریٹائرڈ جج ان حالات کی تحقیقات کریں گے جن کی وجہ سے نائیڈو کی ریلیوں کے دوران بھگدڑ مچی، جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوئے۔ گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق انکوائری کمیشن کو دیے گئے ٹرمز آف ریفرنس میں بھگدڑ مچنے والے حالات کا ذکر کیا گیا ہے۔
دیر رات کے گزٹ نوٹیفکیشن میں ریاستی حکومت نے کہا کہ انکوائری کے عدالتی کمیشن کی سربراہی ریاستی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس بی سیشا سائانا ریڈی کریں گے۔ چیف سکریٹری کے ایس جواہر ریڈی نے کہا کہ حکومت کی رائے ہے کہ کمیشن آف انکوائری ایکٹ 1952 کے سیکشن 3 کے تحت انکوائری کمیشن کا تقرر کرنا ضروری ہے تاکہ عوامی اہمیت کے حامل واقعات کی انکوائری کی جاسکے۔