کمیشن کی جانبداری کے الزام کو ثابت نہیں کیا جاسکا، جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس انیل کمار بنچ کا اہم فیصلہ
حیدرآباد ۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائیکورٹ میں بی آر ایس کے سربراہ اور سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو اُس وقت دھکہ لگا جب جسٹس نرسمہا ریڈی کمیشن کے خلاف اُن کی درخواست کو ڈیویژن بنچ نے مسترد کردیا۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس انیل کمار پر مشتمل بنچ نے آج کے سی آر کی درخواست پر اپنا فیصلہ سنایا۔ گزشتہ دنوں فریقین کے مباحث کی سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کردیا تھا۔ عدالت نے کہاکہ برقی خریدی اور برقی پراجکٹس کی تعمیر میں مبینہ بے قاعدگیوں کی جانچ کے لئے حکومت کی جانب سے کمیشن کی تشکیل کے فیصلہ کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ حکومت نے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کمیشن تشکیل دیا ہے۔ کے سی آر نے اپنی درخواست میں شکایت کی تھی کہ نرسمہا ریڈی کمیشن کا رویہ جانبدارانہ ہے۔ عدالت نے مباحث کے دوران سوال کیا تھا کہ تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل پر بی آر ایس سربراہ کو اعتراض کیوں ہے؟ عدالت نے واضح کیاکہ تحقیقاتی کمیشن اپنے قواعد کے مطابق کام کرنے کے لئے آزاد ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے بی آر ایس سربراہ کے استدلال کو مسترد کردیا اور کہاکہ کمیشن کی جانب سے عہدیداروں اور سیاسی قائدین سے تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہاکہ کے سی آر کی درخواست کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔ اُن کے استدلال سے ہائیکورٹ نے اتفاق کیا اور کہاکہ جسٹس نرسمہا ریڈی کمیشن کی تحقیقات جاری رہ سکتی ہیں۔ عدالت نے کہاکہ جسٹس نرسمہا ریڈی کمیشن کے جانبدارانہ رویہ کے بارے میں درخواست گذار کی جانب سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت نے کہاکہ کمیشن کے صدرنشین کی جانب سے پریس کانفرنس منعقد کرنے پر جانبداری کا الزام عائد کرنا درست نہیں ہوگا۔ اِس سلسلہ میں درخواست گذار کے شبہات کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے الزامات کے حق میں ثبوت پیش کرنے کی خواہش کی۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گذار نے کمیشن کی جانبداری کے سلسلہ میں عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ کے سی آر کو نوٹس کی اجرائی میں کمیشن نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ہے۔ نوٹس کی اجرائی سے قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ برقی خریدی اور پاور پراجکٹس کی تعمیر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے کے سی آر کو نوٹس جاری کی گئی تھی۔ عدالت نے کہاکہ فریقین کی سماعت اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد کے سی آر کی درخواست سماعت کی اہل نہیں ہے۔ ہائیکورٹ کے فیصلہ سے جسٹس نرسمہا ریڈی کو تحقیقات جاری رکھنے کا موقع مل چکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیشن کی جانب سے کے سی آر کو دوسری نوٹس جاری کرنے کا امکان ہے۔ 1